Madrasa tul Banaat Baghe Aamna

 ہدایات و شرائط داخله

(1) مدرستہ البنات باغ آمنہ کا تعلیمی سال عمو ماهر شوال المکرم سے شروع ہوکر ۲۸ شعبان المعظم کو ختم ہو گا

(۲) جدید داخلہ کے خواہشمند طالبات کو ۲ شوال المکرم سے ۵/شوال المکرم تک درخواست ادارہ ہذا میں جمع کرنا ہوگا۔ نیز امتحان داخلہ ( ٹیسٹ ) ۶ رشوال المکرم کو ہوگا۔

(۳) درخواست امتحان داخلہ کی خانہ پری کر کے ٹیسٹ سے تین گھنٹہ قبل دفتر میں جمع کرنا ہوگا۔

(۴) امید وارطالبہ داخلہ فارم بذات خود پر کریں۔

(۵) رجسٹریشن فیس ۵۱ رو پید اور داخلہ فیس ۲۱۰۰ / رو پیردینا ہوگا۔ (۶) مطلوبہ جماعت میں داخلہ لینے والی طالبہ سے سابقہ جماعت کی کتابوں کا امتحان ( ٹیسٹ) لیا جائے گا۔

(۷) مطلوبہ جماعت کے لیے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد ہی داخلہ منظور کیا جائے گا۔

(۸) جو طالبہ مدرسۃ البنات میں امتحان داخلہ کے لیے آئینگی اس کے ساتھ سر پرست کا ہونا لازمی ہے۔

(۱۰) ہر مضمون کا تحریری و تقریری امتحان ( ٹیسٹ) ہوگا۔

(11) مطلوبہ درجہ کے لیے ٹوٹل مارکس ۶۰ / فیصد لا ناضروری ہے ورنہ داخلہ نہیں لیا جائے گا۔

سرپرستوں کے لیے چند ضروری ہدایتیں

طالبات کے سر پرستوں سے گزارش ہے کہ مندرجہ ذیل ھدایات پر عمل کریں تا کہ طالبات و مدرسہ کے حق میں بھلائی ہو

(1) ملاقات کے وقت اس طالبہ کو ملنے کی اجازت ہوگی جن کے محرم کا نام پہلے سے مدرسہ کے رجسٹر یا ملاقاتی کارڈ میں درج ہوگا۔

(۲) ملاقات کرنے والے حضرات کو طالبات سے زیادہ سے زیادہ ۲۵ منٹ ( ملنے ) گفت وشنید کی اجازت ہوگی ۔

(۳) اوقات تعلیم میں طالبات سے ملنے کی ہرگز اجازت نہ ہوگی اور غیر اوقات تعلیم میں مہینے میں فقط دو مرتبہ ملنے کی اجازت ہوگی۔

(۴) طالبات سے ہفتہ میں صرف ایک بار وہ بھی جمعہ کے دن صبح سے مغرب تک فون

(۵) مدرسہ کے فون میں جو نمبر محفوظ ہوگا سر پرست اسی نمبر سے کال کریں اجنبی نمبر سے کال آنے کی صورت میں کال ریسو نہیں کیا جائے گا۔

(1) جب طالبات سے ملاقات کرنے آئیں تو ساتھ میں ملاقاتی کارڈ کا لانا ضروری ہے اس کے بغیر نہیں مل سکتے ہیں اور نہ ہی اسکے بغیر طالبہ کا کوئی سامان لیا جائے گا۔

(۷) صرف محرم ہی بچی کو اپنے ساتھ گھر لے جاسکتے ہیں، اگر سر پرست کسی وجہ سے نہ آسکیں تو اپنی بچی کو گھر لے جانے کے لیے جس کو بھی بھیجیں ایک درخواست لکھ کر اس میں اپنا دستخط کر کے اس کے حوالے کر دیں، اس درخواست کے ملنے کے بعد ہی بچی کو اس کے پر صرف پانچ منٹ بات کر سکتے ہیں۔

(۱۲) طالبات کے داخلہ کے وقت کم ازکم عمر ۱۲ ارسال ہونی چاہئے ۔

(۱۳) دار الاقامہ میں رہائش پذیر ہر طالبہ کے سر پرست پر لازم ہوگا کہ طالبہ کے دو ایسے محارم کے نام تحریری طور پر درج کروائیں جن کے ساتھ طالبہ چھٹی میں گھر جا سکے اور صرف انہیں کے ساتھ طالبہ کو ملاقات یا گھر جانے کی اجازت ہوگی ، ان محارم کی شناخت کی علامت ( ووٹر آئی ڈی آدھار کارڈ) بھی بتانا ہوگا۔

(۱۵) امتحان داخلہ ٹیسٹ) کی مکمل کار راوائی کے بعد داخلہ فارم کی خانہ پری خود امید وار کو کرنی ہوگی جس پر منظوری ملنے کے بعد سند داخلہ دی جائے گی۔

(۱۶) داخلہ کے وقت ہی داخلہ فیس تین ماہ کا ماہانہ فیس، لائبریری فیس ، ترقیاتی فیس ، جنریٹر چارج جمع کرنا لازم ہے۔

داخلہ منظور ہونے کے بعد شناختی کارڈ ، آدھار کارڈ ، دیگر شناختی کارڈ دفتر میں جمع کرائیں ساتھ میں تین فوٹو بھی ضروری ہے۔ نوٹ :۔ امتحان داخلہ (ٹمیٹ) کے لیے نصاب تعلیم کے مطابق تیاری کریں ، جو اخیر میں منسلک ہے۔

ساتھ گھر جانے کی اجازت ہوگی ۔

(۸) ہر ماہ کی شروع ار تاریخ سے ار تاریخ تک اپنی بچی کی خورا کی فیس جمع کر دیں۔

(1) چھٹی ختم ہوتے ہی اپنی بچی کو مدرسہ پہچادیں۔

(۱۰) اگر طالبہ سال بھر تعلیم حاصل کرنے کے باوجود سالانہ امتحان میں فیل ہوگئی تو جس جماعت میں فیل ہوئی ہے آنے والے سال اسی جماعت میں رکھا جائے گا۔

(11) اگر کسی کی بچی بیمار ہوگئی یا اس پر کوئی حادثہ پیش آیا تو سر پرست کو اس کی خبر ضرور دی جائے گی ، اطلاع پاتے ہی فور امدرسہ میں حاضر ہو جائیں۔

(۱۲) گارجین کو چاہیے کی اپنی بچیوں پر گہری نظر رکھیں گھر پر پڑھنے کے لیے ضرور بیٹھا ئیں اور نماز و علامت کا اہتمام پا بندی سے کرائیں

(۱۳) اگر طالبہ اپنے والدین یا گھر والوں کو شریعت مطہرہ کی باتیں بتائے تو سب اچھا پر عمل ضرور کریں۔

(۱۴) طالبہ کا نامناسب بچیوں کے ساتھ دوستانہ تعلق ہرگز نہیں ہونا چاہیے ، گارجین اس پر گہری نظر رکھیں ۔

(۱۵) طالبہ کی قابل توجہ وقابل اصلاح غلطی کی خبر مدرسہ کوضرور کریں تا کہ حتی الامکان اس کی اصلاح کی کوشش کی جاسکے۔

(۱۶) گاہے بگا ہے مدرسہ میں حاضر ہو کر براہ راست طالبہ کی تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہی حاصل کریں۔

(۱۷) مدرستہ البنات باغ آمنہ کے ذمہ داراں جن سر پرستوں کو مدرسہ آنے کی۔

ضابطہ اخلاق

ہاسٹل میں رہنے والے طالبات کے لیے

ضروری امور

(1) جن قوانین کو داخلہ فارم میں پڑھ کر یا پڑھا کر دستخط کی ہیں ان تمام قوانین و

ضوابط پر عمل لازمی ہے۔ (۲) مدرستہ البنات باغ آمنہ کے ہاسٹل میں موبائیل فون رکھنا جرم عظیم ہے، رکھنے کی صورت میں درمیانی سال میں جس وقت معلوم ہو گا اس وقت خارجہ کر دیا جائے گا۔ (۳) مستطیع طالبات کو طعام و قیام و ناشتہ کے لئے ہر ماہ درج وار متعینہ فیس ادا کرنا ہوں گے جس کا ہر ماہ کی ارتاریخ سے ار تاریخ تک ادا کرنا ضروری ہوگا، اگر ۵/ تاریخ تک مصارف وصول نہ ہوئے تو یومیه ۵ روپئے تاخیری فیس ادا کر نالازم ہوگا۔ (۴) جو بچیاں اوقات درس مدرسہ میں آکر پڑھے اور چلی جائے ایسی طالبات کو

ماہانہ ۳۰۰ رو پیئے دینا ہوگا (۵) طالبات کے لیے مندرجہ ذیل اشیاء کا انتظام کرنا خود انہیں لازم ہوگا، یونیفارم : ( دو جوڑے) سفید شلوار ، سفید دوپٹہ ، جمپر (جو رنگ باغ آمنہ کا مقرر ہے ) دستانہ و موزے۔

(1) یونیفارم کے علاوہ غیر اوقات تعلیم میں پہننے کے لیے کم از کم چار جوڑے کپڑے ، گذا، ارعدد، غلاف و تکیه ۲ عدد، بستر کی چادر ۲ عدد، اوڑھنے کی چادرار عدد ، جاڑوں کے لیے لحاف ارعدد، بالٹی مع جنگ ارعدد، رکابی ۲ عدد پیاله ۲ عدد، چھوٹا چمچہ پانی کا گلاس ارعدد، لوٹا ارعدد، مصلیٰ ارعدد، تلاوت کے لیے قرآن شریف

( ترجمہ کنز الایمان ) مع رحل ۔

اوقات تعليم

(1) تعلیم کا وقت سے گھنٹے ہوگا جوا ارگھنٹیوں میں تقسیم کیا جائیگا۔ (۲) اوقات تعلیم باختلاف موسم تبدیل ہوتے رہیں گے۔

حاضری

(1) تمام طالبات سلام سے قبل ہال میں جمع ہو جائیں بعد ترانہ فوراً حاضری ہوگی اسی طرح اپنی اپنی گھنٹیوں میں درسگاہ میں حاضر رہیں (۲) متعلقہ معلمات کے رجسٹر میں طالبہ کی حاضری وغیر حاضری اور رخصت کا

اندراج روز مرہ ہوا کرے گا۔

(۳) جو طالبہ اکثر غیر حاضر رہتی ہے یا جس کے چال چلن خراب ہوں یا حکم عدولی یا

گستاخی کرے اس کو صدر معلمات فہمی تنبیہ کریں گی اگر مؤثر نہ ہو تو اس کے خلاف 

تادیبی کاروائی کی جائے گی یا باغ آمنہ سے خارج کر دیا جائے گا۔

(۴) ہر طالبہ کے لیے پورے تعلیمی سال کی ۷۵ فیصد حاضری ضروری ہوگی ۔ ۷۵

فیصد سے کم حاضری کی صورت میں امتحان سالانہ میں بیٹھنے سے روک دی جائے گی۔

(۵) متواتر پندرہ روز بلا اجازت غیر حاضری پر طالبہ کا داخلہ منسوخ ہو جائے گا۔

رخصت

(1) کسی معقول عذر کے تحت معلمات اپنے درسگاہ سے کسی طالبہ کو رخصت دے سکتی ہیں لہٰذا متعلقہ معلمات سے اپنی گھنٹی کی چھٹی ضرور لیں۔

(۲) اگر ایک دن یا اس سے زائد کی رخصت لینی ہو تو صدر معلمات کے نام درخواست دی جائے لیکن سرپرست کی تصدیق ضروری ہے۔

(۳) صدر معلمات، متعلقہ معلمات اور نگراں دار الاقامہ کو رخصت کی اطلاع دیں گی تا کہ رجسٹر حاضری طالبات اور رجسٹر حاضری دار لاقامہ و مطبخ میں اس کے حساب سے کاروائی ہو سکے۔

نظم و ضبط

(1) باغ آمنہ کے دستور اساسی و دستور العمل اور دیگر احکام کی پابندی ہر طالبہ پر لا زم ہوگی۔

(۲) تمام طالبات اپنی زندگی اسلامی طریقہ پر گزاریں، غیر اخلاقی ، غیر شرعی حرکتوں پر فوراً کاروائی کی جائے گی۔

(۳) تمام معلمات وارکان کا ادب و احترام، معلمات کی اطاعت و فرمانبرداری ہر طالبہ پر ضروری ہے۔

(۴) کسی طالبہ کو بغیر اجازت صدر معلمات ، دارالاقامہ سے باہر جانے کی قطعاً اجازت نہ ہوگی ، متواتر خلاف ورزی کی صورت میں دارالاقامہ سے خارج کر دیا جائے گا۔

(۵) مدرسہ ھذا کے املاک کو نقصان پہنچانے سے پر ہیز کرنا ہوگا۔

يونيفارم

(1) مدرسہ ھذا کی طالبات اوقات درس میں یا کسی تقریب میں شرکت کے وقت یو نیفارم کا استعمال کریں گی ۔

(۲) باغ آمنہ کے حدود سے باہر جانے کے لیے بارہ سال یا زائد عمر کی طالبات پر نقاب ، موزے اور دستانے کا استعمال لازم ہوگا۔

امتحانات

(1) سال میں سہ ماہی ،ششماہی ، سالانہ امتحانات ہوں گے۔

(۲) سہ ماہی امتحان بقرعید کی چھٹی سے قبل ، ششماہی امتحان ربیع الاول شریف کی چھٹی سے قبل اور سالانہ امتحان شعبان کی چھٹی سے قبل ہو گا جو تحریری و تقریری پر منحصر ہوں گے۔

(۳) امتحان کا سارا نظم ونسق صدر وسکر میری وصدر معلمات کے مشورہ سے کریں گے

(۴) سہ ماہی امتحان کے لیے دو روز اور ششماہی امتحان کے لیے پانچ روز سالانہ امتحان کے لیے ایک ہفتہ قبل اسباق بند کئے جائیں گے تاکہ طالبات ان ایام میں مکمل تیاری کر سکے۔

(۵) امتحان کی کامیابی کے حسب ذیل مراتب ہوں گے۔ ممتاز، اعلی (فرسٹ )، اوسط (سکنڈ) ، ادنی (تھرڈ)۔

(1) ممتاز کے لیے کم از کم ۷۵ فیصد، اعلیٰ کے لیے کم از کم ۶۰ فیصد، اوسط کے لیے۔

مطالعه و تکرار کا طریقہ

مطالعہ کرنے اور نوٹ تیار کرنے کا طریقہ : کل جو سبق پڑھنا ہے اس کا مطالعہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے یہ دیکھا جائے کہ لفظ اسم ہے یا فعل یا حرف اور عامل کے مطابق اس کوز بر پڑھا جائے یا پیش یا زیر، اگر اس لفظ کا ترجمہ معلوم نہیں ہے تو لغت کے ذریعہ معلوم کیا جائے یا اپنے استاذ کی طرف رجوع کیا جائے ، ترجمہ معلوم ہو جانے کے بعد عبارت پڑھنا آسان ہو جاتا ہے ، عبارت کا ترجمہ بھی سمجھ میں آنے لگتا ہے ، مفرد الفاظ کی مدد سے مرکب الفاظ کا مفہوم سمجھنے کی کوشش ہونی چاہیے، مطالعہ کرتے وقت مفرد الفاظ کی شناخت اس طرح کی جائے کہ وہ اسم ہے یا فعل ہے یا حرف ہے، اسم ہے تو کون سا اسم ہے فعل ہے تو کون سا فعل ہے اور کس باب سے ہے، اگر صحیح نہیں ہے تو معتل ہے یا مضاعف یا مبوز ہے، صحیح ترجمہ کرنے کے بعد عبارت کا مفہوم سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے، گذشتہ اسباق کو بھی ذہن میں محفوظ رکھنا چاہیے تا کہ مصنف کی مراد سمجھنے میں مدد جب چند طالبات ایک ساتھ بیٹھ کر مطالعہ کریں تو ایک طالبہ عبارت پڑھے اور اس کی ہر رفیقہ درس اس کی غلطی پکڑیں اور غلطی کی وجہ بتا کر اس کی اصلاح کریں، ایک ساتھ مطالعہ کرنے میں بڑا فائدہ یہ کہ قواعد یا د ہو جاتے ہیں اور صحیح اعراب کے ساتھ عبارت پڑھنے کی عادت پڑ جاتی ہے۔

مدرسہ ھذا کے شعبہ جات

شعبہ درس نظامی

اس میں اعداد یہ تا فضیلت کی مکمل تعلیم دی جارہی ہے۔

شعبه تجوید القرآن

اس شعبہ میں قرآت بروایت حفص کے مطابق با قاعدہ تعلیم دی جاتی ہے۔

شعبہ پرائمری

اس شعبہ میں تحتانیہ اول تا تحتانیہ پنجم کی مکمل تعلیم ہوتی ہے جس میں اردو، انگریزی، ہندی حساب، پڑھنے لکھنے کا ملکہ طالبہ کو حاصل ہو جاتا ہے۔

(۴) شعبہ کمپیوٹر اس شعبہ میں مدرسہ ھذا کے بھی طالبہ کو عصر حاضر کے مزاج کے مطابق کمپیوٹر کی تعلیم دی جارہی ہے۔

(۵) شعبہ علوم عصریہ اس شعبہ میں عصری تقاضے کو مدنظر رکھتے ہوئے طالبہ کو انگریزی ، ہندی اور حساب، جنرل نالج کی تعلیم دی جاتی ہے۔

منجانب اراکینِ مدرسۃ البنات باغِ آمنہ

Post a Comment

0 Comments